نصیحت

ميمون بن مهران جليل القدر تابعي هيں۔ وه 40 هجري ميں پيدا هوئے اور 117 هجري ميں ان كي وفات هوئي۔ امام الذهبي كے قول كے مطابق انھوں نے متعدد حضرات صحابه مثلاً ابوهريره، عائشه، ابن عباس وابن عمر رضي الله عنهم اجمعين سے روايت كي هے۔

جعفر بن برقان فرماتے هيں:
قَالَ لِي مَيْمُونُ بْنُ مِهْرَانَ: «يَا جَعْفَرُ، قُلْ لِي فِي وَجْهِي مَا أَكْرَهُ، فَإِنَّ الرَّجُلَ لَا يَنْصَحُ أَخَاهُ حَتَّى يَقُولَ لَهُ فِي وَجْهِهِ مَا يَكْرَهُ»
ميمون بن مهران نےمجھ سے كها: اے جعفر، جو بات مجھے بري لگے وه ميرے سامنے كهدو، اس ليے كه ايك آدمي اس وقت تك اپنے بھائي كا خيرخواه نهيں هوسكتا جب تك كه وه اس كے منه پر وه بات نه كهے جو اسے بري لگے۔
[حلية الأولياء وطبقات الأصفياء ج 4 ص 86] 

نصيحت ايك بهت هي مشكل كام هے۔ خصوصاً جبكه نصيحت ميں انسان كي كوتاهي پر تنقيد كا پهلو بھي شامل هوجائے۔ عام طور پر لوگوں كا حال يه هوتا هے كه وه اپنے متعلقين ميں سے كسي پر تنقيد كرنے اور اس كي غلطي پر زبان كھولنے سے گريز كرتے هيں۔ كوئي كسي كے ساتھ اپنے تعلقات بگاڑنا نهيں چاهتا۔ تعلقات كا لحاظ اور دوسروں كي ناراضگي كا خوف ان كي اصلاح ميں مانع بن جاتا هے۔ سماج ميں ايك شخص اپنے خلاف تنقيد سننے كي همت نهيں ركھتا تو دوسرا اس پر تنقيد كرنے كي جرأت بھي نهيں كرتا۔ كسي كي انا اور كسي كے تحفظات ايك دوسرے كے غلطي هي پر برقرار رهنے كا معقول عذر بن جاتے هيں۔ اگر كوئي همت كركے بولتا بھي هے تو پيٹھ پيچھے، كسي اور كے سامنے۔ يه چيز كسي كي اصلاح تو نهيں كرتي البته آپس كي نفرت اور باهم عدم اعتمادي كا دروازه كھول ديتي هے۔

ايك با اصول انسان كا حال اس سے مختلف هوتا هے۔ وه مداهنت اور خوش فهمي كي دنيا ميں جينے والا نهيں هوتا بلكه وه دوسروں كي اصلاح كي خاطر كڑوي بات بولنے اور اپنے خلاف كڑوي بات سننے كا حوصله ركھتا هے۔ وه اپنے خلاف تنقيد كو جذبات كي عينك سے ديكھنے كي بجائے حقيقت پسندي كي نگاه سے ديكھتا هے۔ كوئي اس كي غلطي كي نِشاندهي كرے تو اِس كو وه اپني بے عزتي اور دل آزاري كا معامله نهيں بناتا بلكه اصلاح اور ترقي كا معامله بنا ليتا هے۔ وه اپنے ناقد كو اپنا دشمن سمجھنے كي بجائے اپنا خيرخواه سمجھتا هے۔ ايك بااصول انسان اعلى سطح پر جينے والا انسان هوتا هے۔

Add comment

By abuzaidzameer
April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930  

Recent Posts

Tags