قرآن کس کے لیے ہدایت ہے؟

قرآن كريم كتابِ هدايت هے۔ اِس هدايت كے مخاطَب اگرچه سارے جِن واِنس هيں ليكن اِس هدايت سے واقعي اِستفاده انھيں كو نصيب هوتا هے جو تقوى كي صِفت سے متصف هوں۔ اسي ليے الله تعالى نے ايك جگه قرآن كو سارے لوگوں كے ليے هدايت بتايا تو دوسري جگه اسے متقين كے ليے هدايت قرار ديا۔

فرمايا: {شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ هُدًى لِلنَّاسِ} رمضان وه مهينه هے جس ميں قرآن نازل كيا گيا، جو سارے لوگوں كے ليے هدايت هے۔ [البقرة: 185]

اور فرمايا: {ذَلِكَ الْكِتَابُ لَا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ } يه وه كتاب هے، اس ميں كوئي شك نهيں، (يه كتاب ) متقين كے ليے هدايت هے۔ [البقره 2]

قرآن سے هدايت پانے كے ليے ضروري هے كه انسان كے دل ميں انجام كا خوف هو، يهي وه خوف هے جو انسان كو اپنے طرزِ عمل پر نظر ثاني كرنے اور اپنا محاسبه كرنے پر آماده كرتا هے۔ لهذا جو شخص اپنے انجام كے بارے ميں فكر مند هو اور بربادي سے بچنے كا ارداه ركھتا هو وه نصيحت كرنے والے كي نصيحت قبول كرتا هے اور اس نصيحت كي روشني ميں اپنے مزاج اور طرزِ عمل كي اصلاح بھي كرتا هے۔

اس كے برعكس جو شخص مستقبل كے انديشوں كي بجائے حال كي لذتوں ميں ڈوبا هوا هو وه غفلت اور اعراض ميں مبتلا هوجاتا هے۔ اس كي نگاه آج كي لذت پر هوتي هے لهذا كل كي هلاكت كے بارے ميں نصيحت اس كي توجه اپني طرف پھير نهيں پاتي۔ بعض اوقات تو نه صرف يه كه وه نصيحت قبول نهيں كرتا بلكه اسے مزاق بھي بنا ليتا هے۔

جس مريض كو اپنے مرض كي هلاكت خيزيوں كا احساس هو وه طبيب كي بات پر دھيان ديتا هے اور اس كي نصيحت پر عمل بھي كرتا هے۔ وه اس كي دي هوئي دوا كڑواهٹ كے باجود پي ليتا هے اور اس كي منع كي هوئي چيزوں سے پرهيز بھي كرتا هے۔ ليكن جس شخص كو مرض كے مهلك نتائج كا احساس نه هو وه طبيب كي نصيحتوں اور مشوروں كو سنجيده ذهين سے نهيں سنتا۔ بلكه وه اس كي باتوں كو مزاق بھي بنا ليتا هے۔ ايسا شخص لاپرواهي ميں اور بے فكري ميں پڑا رهتا هے يهاں تك كه اچانك اپنے آپ كو هلاكت كے دهانے پر كھڑا پاتا هے۔ اب اس كي آنكھ كھل جاتي هے۔ وه اپني غفلت سے هوش ميں آجاتا هے۔ ليكن اب اصلاح كا موقع نهيں رهتا ۔

قرآن كي رهنمائي اسي شخص كے كام آتي هے جو آخرت كي فكر اپنے دل ميں ليے جي رها هو۔ اس كے برعكس جو شخص الله كے سامنے جوابدهي اور آخرت كے محاسبه كو محض ايك افسانه سمجھتا هو وه قرآن كے بتائے هوئے راستے پر چلنے كي بجائے خواهشات كي پگڈنڈيوں ميں نكل جاتا هے اور بالآخر هلاكت اور بربادي كے گڑھے ميں جاپڑتا هے۔

Add comment

By abuzaidzameer
March 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
25262728293031

Recent Posts

Tags