امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
الناس أحوج إلى العلم منهم إلى الطعام والشراب؛ لأن الطعام والشراب يحتاج إليه في اليوم مرتين أو ثلاثًا، والعلم يحتاج إليه كل وقت.
لوگ کھانے پینے سے زیادہ علم کے محتاج ہیں ؛ کیونکہ کھانے پینے کی ضرورت دن میں دو یا تین مرتبہ ہی پیش آتی ہے جبکہ علم کی ضرورت انسان کو ہر آن ہوتی ہے۔ [اِعلام الموقعین ج۲ ص۱۸۲]
اس میں کوئی شک نہیں کہ غذا انسان کی مادی بلکہ بنیادی ضروریات میں سے ہے لیکن علم انسان کی روحانی ضرورت ہے۔ بلاشبہ کھانا پینا انسان کی جسم کو قوت بخشتا ہے، لیکن علم انسان کے فکر وعمل کو صحیح رُخ دیتا ہے۔ منزل کا تعین اور اُس تک لے جانے والے راستے کی پہچان علم کے بغیر ممکن نہیں ہوتی۔ جسمانی قوت کا مرحلہ تو اس وقت آتا ہے جب اس راستے پر چلنا ہوتاہے۔ لیکن علم کی ضرورت اس سے بھی پہلے پیش آتی ہے، جب انسان کو منزل اور راستے کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ یہ علم ہی ہے جو انسان کو اپنی توانائی غلط راستوں پر دوڑنے میں ضائع کردینے سے اور بالآخر منزل ہی سے محروم ہوجانے سے بچالیتا ہے۔
بلکہ راستہ پا لینے کے بعد بھی اس راستے پر بقاء علم کے بغیر ممکن نہیں ہوتی، کیونکہ یقین اور عزم کے بغیر سیدھے راستے پر جمے رہنا ممکن نہیں اور یقین وعزم کی پختگی کا مدار بھی علم ہی پر ہوتا ہے۔
پھر غذا انسان کو محض جسمانی اعتبار سے سیراب کرتی ہے۔ وہ اسے ایک ایسی لذت دیتی ہے جو بس وقتی ہوتی ہے۔ لیکن علم انسان کو ایک دائمی اور اعلی ترین لذت سے سرشار کردیتا ہے جو اس کے ایمان اور اس کی معرفت کو ہر آن تازگی سے معطر کرتی رہتی ہے۔ علم انسان کے قلب کو عبودیت کے اعلی ترین جذبات سے معمور کر دیتا ہے۔ اس معرفت کے نتیجے میں ایک بے جان دل بھی حیاتِ طیبہ سے تروتازہ ہوکر اعلی ترین ایمانی کیفیات سے منور ہو جاتا ہے۔
ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
العلم طعامُ القلب وشرابُه ودواؤه، وحياتُه موقوفةٌ على ذلك، فإذا فقد القلبُ العلمَ فهو ميت.
علم قلوب کی غذا اور دوا ہے، بلکہ علم ہی پر قلوب کی حیات کا مدار ہے۔ اس لیے جب قلب علم ہی سے محروم ہوجائے تو مردہ ہوکر جاتا ہے۔ [مفتاح دار السعادۃ ج۱ ص344]
بارك الله فيك شیخ
ma shaa Allah bilkul sahi baat hai.
jazak Allahu qairann
ما شاء الله تبارك الله حياكم الله بارك الله فيكم شيخ
alhamdulillah allah apke ilm aur umar mein barkat aata kare aur issi tarah deen ki kaam karne ki taufeeq de
Jazak ALlahukhairan shaykh