سچی توبہ

امام ابن تيمه رحمه الله فرماتے هيں:
وَأَمَّا التَّوبَةُ النَّصُوحُ فَقَد قَالَ عُمَرُ بنُ الخَطَّابِ وَغَيْرُهُ مِنَ السَّلَفِ: هُوَ أَنْ يَتُوبَ ثُمَّ لَا يَعُوْدُ. وَمَنْ تَابَ ثُمَّ عَادَ فَعَلَيْهِ أَنْ يَتُوْبُ مَرَّةً ثَانِيَةً، ثُمَّ إِنْ عَادَ فَعَلَيْهِ أَنْ يَتُوْبُ ، وَكَذَلِكَ كُلَّمَا أَذْنَبَ وَلَا يَيْأَسْ مِنْ رَوْحِ اللهِ. وَإِنْ لَمْ تَكُنْ التَّوبَةُ نَصُوحًا فَلَعَلَّهُ إِذَا عَادَ إِلَى التَّوبَةِ مَرَّةً بَعْدَ مَرَّةٍ مَنَّ اللهُ عَلَيهِ فِي آخِرِ الْأَمْرِ بِتَوبَةِ نَّصُوحِ.
جهاں تك توبة النصوح (سچي خالص توبه) كا معامله هے تو عمر بن خطاب  اور ان كے علاوه ديگر اسلاف كا كهنا هے كه سچي توبه يه هے كه آدمي توبه كرے اور پھر دوباره گناه ميں واقع نه هو۔ (ابن تيميه رحمه الله فرماتے هيں:) جو شخص توبه كرے ليكن پھر اُس سے گناه هوجائے اُسے چاهيے كه وه پھر سے توبه كرے۔ اِسكے بعد اگر پھر وه گناه كر بيٹھے تو اُسے چاهيے كه پھر توبه كرلے۔ پس جب بھي اس سے گناه هوجائے وه يهي كرے؛ اور الله كي رحمت سے مايوس نه هو۔ اگر اس كي توبه خالص نه بھي هوئي تب بھي ممكن هے كه اس كے بار بار توبه كرتے رهنے كے سبب الله تعالىٰ اس پر احسان فرمادے اور اس كا آخري حال يه هو كه وه الله كے نزديك سچي پكي توبه كرنے والوں ميں شامل هوجائے۔ [المستدرك على مجموع الفتاوى (1/ 148)]

انسان كمزور پيدا كيا گيا هے۔
الله تعالىٰ نے فرمايا: ﴿ وَخُلِقَ الْإِنْسَانُ ضَعِيفًا ﴾ انسان كمزور هي پيدا كيا گيا هے۔ [سورة النساءآيت 28]

ايمان كا لحاظ اور الله كي عظمت كا احساس ايك مومن بندے كو گناهوں سے بچنے كي تلقين كرتا هے۔ ليكن نفس كي ترغيبات اور شيطان كي تزيين اس كے ليے گناهوں كا راسته هموار كرتي هے۔ لذتوں اور شهوتوں سے مغلوب هوكر كبھي وه شرعي حدود پھلانگ جاتا هے تو كبھي جذبات سے مغلوب هوكر اپنے قول وعمل سے كسي كو اذيت پهنچا بيٹھتا هے۔

ليكن پھر كچھ هي دير ميں جب اس كا قلب شهوات وجذبات كے تسلط سے آزاد هوجاتا هےاور اس كي بصيرت پھر سے نورِ ايمان سے منور هوجاتي هے تو اسے اپني غلطي كا احساس ستانے لگتا هے۔ بندگي كا احساس اسے الله كے آگے توبه واستغفار كي چوكھٹ پر لاكر كھڑا كرديتا هے۔ وه اپنے كيے پر ندامت اور مستقبل ميں احتياط كے عزم كے ذريعه اپني غلطي كے داغ كو اپنے دامنِ قلب سے دھونے كي كوشش كرنے لگتا هے۔

اس توبه كا اثر اس كے دل پر كچھ زمانه باقي رهتا هے۔ ليكن بشريت اور ضعفِ ايمان اس كے ليے دوباره كسي نه كسي غلطي ميں واقع هونے كا سبب بن جاتے هيں۔ وه پھر كوئي گناه كر بيٹھتا هے۔

بعض اوقات گناه اور توبه كي يه تكرار بنده كے ليے ايك دوسرے فتنه كا دروازه كھول ديتي هے۔ شيطان موقع پاكر اسے تنزل كے راستے پر ايك قدم اور آگے لے جانے كي كوشش كرتا هے۔ گناهوں كي تكرار ويسے بھي بنده كا حوصله توڑ چكي هوتي هے۔ وه اپنے آپ سے مايوس هوچكا هوتا هے۔ليكن اب شيطان اسے الله كي رحمت سے بھي مايوس كرنے كي كوشش كرتا هے۔ وه اس سے كهتا هے: تُو بار بار توبه كرتا هے ليكن پھر سے گناهوں كے دلدل ميں جاگرتا هے۔ الله كے هاں تيري توبه كي كيا حيثيت هے؟ كيا تو يه اميد كرتا هے كه اس جھوٹي توبه سے تيري مغفرت هوجائے گي؟

تقوىٰ كي كمي بنده كا اپنا عيب تھا۔ ليكن اب شيطان اس كے دل ميں الله كے تعلق سے نقص وعيب كے خيالات بھرنے لگتا هے۔ وه اس كے دل ميں الله كي رحمت كے تنگ هونے كا احساس پيدا كركے اسے الله سے بدگمان اور مايوس كرنے لگتا هے۔ يه بنده كے ليے بهت هي خطرناك مرحله هوتا هے۔

سچ بات تو يه هے كه دنيا ميں كسي كے پاس اتنے گناه نهيں كه الله كي رحمت ومغفرت ان كے ليے كم پڑ جائے۔ الله كي رحمت بهت وسيع هے۔ بنده جب اپنے گناهوں سے نادم هوكر الله سے توبه كرتا هے الله بھي اسے ضرور معاف كرديتا هے۔

پھر يه چيز بھي قابلِ غور هے كه بندے سے اگر گناه نهيں چھوٹتا تووه توبه كيوں چھوڑے؟ اگر وه اپنے دامن كو گناه كي آلودگي سے بچا نهيں پاتا تو وه ان دھبوں كو صاف كرنا كيوں چھوڑے؟ بلكه بار بار توبه كے ذريعه الله كي طرف رجوع هر مرتبه بندے كو سچي توبه سے كچھ قريب كرتا چلا جاتا هے اور ايك دن اسے واقعي ايسي توبه كي توفيق مل جاتي هے كه وه گناهوں كي زندگي اپنےپيچھے چھوڑكر ايمان وتقوىٰ كي راه پر گامزن هوجاتا هے۔

انسان كو چاهيے كه وه الله كي رحمت سے كبھي مايوس نه هو۔ يقيناً الله تعالىٰ گناهگاروں سے نفرت كرتا هے ليكن وه توبه كرنے والوں سے وه خوب محبت كرتا هے۔

Add comment

By abuzaidzameer
April 2024
M T W T F S S
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
2930  

Recent Posts

Tags